بدری صحابی حضرت نعمان بن عمروؓ خوش مزاج اور ظریف الطبع 

اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا ( آئی ہرک) کا ’’۱۵۲۹ ‘‘ واں تاریخ اسلام اجلاس 

پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی کا لکچر

حیدرآباد ۔۱۱؍جون ( پریس نوٹ)حجۃ الوداع میں ۹؍ذی الحجہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عرفات میں قیام فرمایا۔ جب سورج ڈھل گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حکم پر قصویٰ پر کجاوہ کسا گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر راکب ہوئے اور بطن وادی میں رونق افروز ہوئے۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اطراف ایک لاکھ چوبیس ہزار یا بروایت دیگر ایک لاکھ چوالیس ہزار صحابہ کرام موجود تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ان تمام سے خطاب فرمایا اور وہ عظیم الشان خطبہ ارشاد فرمایا جو دین حق اسلام کی اساسی تعلیمات پر مشتمل اورتاریخ ساز حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں نوع انسانی کے حقوق کو واضح فرمایا گیا۔اس عظیم خطبہ کے ایک حصہ کا ترجمہ یوں ہے۔ ’’اے لوگو! تمہارے جانیں اور تمہارے اموال تم پر عزت و حرمت والے ہیں یہاں تک کہ تم اپنے رب سے ملاقات کرو۔ یہ اس طرح ہے جس طرح تمہارا آج کا دن حرمت والا ہے، جس طرح تمہارا یہ مہینہ حرمت والا ہے، جس طرح تمہارا شہر حرمت والا ہے۔ بے شک تم اپنے رب سے ملاقات کرو گے وہ تم سے تمہارے اعمال کے متعلق پوچھے گا۔ سنو! اللہ کا پیغام میں نے پہنچا دیا اور جس شخص کے پاس کسی نے امانت رکھی ہو اس پر لازم ہے کہ وہ اس امانت کو اس کے مالک تک پہنچا دے۔ نہ تم کسی پر ظلم کرو نہ تم پر کوئی ظلم کرے۔ اللہ تعالیٰ نے فیصلہ فرما دیا ہے کہ کوئی سود نہیں۔ سب سے پہلے جس ربا کو میں کالعدم کرتا ہوں وہ عباس بن عبد المطلبؓ کا رِبا ہے۔ یہ سب کا سب معاف ہے۔ زمانہ جاہلیت کی ہر چیز کو میں کالعدم قرار دیتا ہوں اور تمام خونوں میں سے جو خون میں معاف کر رہا ہوں وہ ربیعہ بن حارث بن عبد المطلبؓ کا خون ہے جو اس وقت بنو سعد کے ہاں شیر خوار بچہ تھا اور ہذیل قبیلہ نے اس کو قتل کر دیا۔ اے لوگو! شیطان اس بات سے مایوس ہو گیا ہے کہ اس زمین میں کبھی اس کی عبادت کی جائے گی لیکن اسے یہ توقع ہے کہ وہ چھوٹے چھوٹے گناہ کرانے میں کامیاب ہو جائے گا اس لئے تم ان چھوٹے چھوٹے کاموں سے ہوشیار رہنا‘‘۔ان حقائق کا اظہار پروفسیر سید محمد حسیب الدین حمیدی جانشین شہزادئہ امام علی موسیٰ رضاؑڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی  ؒ نے آج صبح ۱۰ بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی قدیم میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے زیر اہتمام منعقدہ ’۱۵۲۹‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے پہلے سیشن میں سیرت طیبہ کے تسلسل میں واقعات حجۃ الوداع پر لکچرمیں کیا۔ صاحبزادہ سید محمد علی موسیٰ رضاحمیدی نے اپنے انگلش لکچر سیریز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اجداد کرام میں حضرت نِزار بن معد ؑکی زندگی کے مبارک احوال کو پیش کیا۔ پروفیسرسید محمد حسیب الدین حمیدی نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری، ایک حدیث شریف کا تشریحی اور ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی مطالعاتی مواد پیش کیا۔ بعدہٗ ۱۲ بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ روبرو معظم جاہی مارکٹ میں منعقدہ دوسرے سیشن میں انھوں نے انگلش لکچر سیریز کے ضمن میں حیات طیبہؐ کے مقدس موضوع پراپنا ’۱۲۵۳‘ واں سلسلہ وار لکچر دیا اورایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت انھوں نے حضرت نعمان بن عمرو انصاری ؓکے احوال شریف پیش کئے۔اپنے لکچر کے دوسرے حصہ میں پروفیسر حسیب الدین حمیدی نے بتایا کہ حضرت نعمان بن عمروؓ ہجرت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے قبل دولت اسلام سے مشرف ہو چکے تھے۔ ایک روایت کے بموجب حضرت نعمانؓ  ۱۳نبوی میں بیعت عقبہ کبیرہ میں شریک تھے اور دست اقدس پر بیعت کا شرف حاصل کیا۔ حضرت نعمان بن عمرو انصاریؓ مدینہ منورہ کے مشہور قبیلہ خزرج کی ایک شاخ بنو نجار سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کی کنیت ابو عمرو تھی۔ سیر نگاروں نے آپ کا نام ’’نعیمان‘‘ بھی لکھا ہے۔حضرت نعمان بن عمروؓ نے غزوہ بدر اور دیگر تمام غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ شرکت کا اعزاز پایا۔ حضرت نعمان بن عمروؓ بڑے خوش مزاج اور ظریف الطبع شخص تھے۔ جب کبھی مدینہ منورہ میں نیا پھل آتا تو دکاندار سے ادھار خرید لاتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں ہدیہ پیش کر دیتے۔ پھر جب دکاندار پھل کی قیمت کا مطالبہ کرتا تو اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پاس لے آتے اور عرض کرتے کہ یا رسول اللہ !(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) اس پھل کی قیمت ادا کر دیجیے۔جب ان سے دریافت کیا گیا کہ وہ تو ہدیہ تھا، تو حضرت نعمان ؓ کہتے کہ’’میرے دل نے چاہا تھا کہ نیا پھل سب سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کھائیں۔ مگر میرے پاس پیسے نہیں تھے‘‘۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم مسکرا دیتے اور قیمت ادا فرما دیتے۔حضرت نعمان بن عمروؓ نے طویل عمر پائی اور ۳۰ھ کے بعد وفات پائی۔ اجلاس کے اختتام سے قبل بارگاہ رسالت پناہی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں حضرت تاج العرفاءؒ کا عرض کردہ سلام پیش کیا گیا۔ ذکر جہری اور دعاے سلامتی پر آئی ہرک کا’۱۵۲۹‘ واں تاریخ اسلام اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ محترم الحاج محمدیوسف حمیدی نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔