حضرت غوث الثقلین ؒ کی حیات مبارکہ عشق الٰہی، محبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، عبادت و ریاضت، تبلیغ و اشاعت دین سے معنون

اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا ( آئی ہرک) کا ’’۱۵۴۹‘‘ واں تاریخ اسلام اجلاس۔پروفیسرسید محمدحسیب الدین حمیدی کا لکچر

حیدرآباد ۔۲۹؍اکٹوبر( پریس نوٹ) اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب حضور خاتم النبیین سید المرسلین رحمۃ للعلمین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی امت کے نفوس کی اصلاح، قلوب کے تصفیہ اور ظاہرو باطن کے تزکیہ کے اہم ترین کام کے لئے پانچویں اور چھٹی صدی ہجری میں حضرت غوث الثقلین پیران پیر سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی  ؒ کو بطور خاص مامور فرمایا تھا۔ محبت الٰہی، اطاعت حق تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سچی اتباع کی ترغیب آپ ؒ کا نصب العین تھا۔ اللہ تعالیٰ کے بندوں کو اللہ تعالیٰ کا سچا فرمانبردار، عبادت گزا ر، پرہیزگار بنا کر ان کے دارین کو تابناک بنانے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تابعداری، اطاعت، سنتوں پر عمل پیرائی کا قلبی ذوق پیدا کر کے صالحیت کا نمونہ بنا دینے کی مبارک کوششوں میں انہماک اور مخلصانہ جد و جہد کے سبب پورے معاشرہ میںصدق و صفا، نیکی و بھلائی پر مبنی صالح انقلاب رونما ہوا۔ حضرت غوث الثقلینؒ نے معبود حقیقی خالق کائنات کی عبادت کا اعلیٰ نمونہ دنیا کے سامنے پیش کیا اور مخلوق خدا کی راحت رسانی،گمراہوں کو راہ راست پر گامزن کرنے، اہل سعادت کی روحانی تربیت، احیاء و تجدید، عقائد و اعمال کی اصلاح، معاشرہ کی ازسر نو تعمیر اور اسلام کے پیغام حقہ پہنچانے کے لئے اپنی زندگی کا ہر لمحہ مخصوص کر دیا تھا جس کا فیضان اثر گزشتہ نو صدیوں سے بلا وقفہ و تعطل جاری و ساری ہے۔توحید باری تعالیٰ کے انوار اور عظمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منور احساسات فکر کو جلا اور اعمال کو اخلاص اور پاکیزگی سے نوازتے ہیں۔ حضرت غوث الثقلین ؒ نے اپنے ارشادات اور فرمودات کے ذریعہ اس حقیقت کو واضح فرمایا۔ پروفسیر سید محمد حسیب الدین حمیدی جانشین شہزادئہ امام علی موسیٰ رضاؑڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی  ؒ نے آج صبح ۱۰ بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی قدیم اور ۱۲ بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے زیر اہتمام منعقدہ ’۱۵۴۹‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے دونوں سیشنز میں حضرت غوث الثقلین پیران پیر شیخ عبد القادر گیلانی  ؒکی عظیم المرتبت شخصیت اور آپ کی بے مثال دینی، علمی، روحانی، عملی اور اصلاحی خدمات پر مبنی توسیعی لکچرز دئیے۔ پروفیسرسید محمد حسیب الدین حمیدی نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری ، ایک حدیث شریف کا تشریحی اور ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی مطالعاتی مواد پیش کیا۔ انھوں نے انگلش لکچر سیریز کے ضمن میں حیات طیبہؐ کے مقدس موضوع پراپنا ’۱۲۷۳‘ واں سلسلہ وار لکچر دیا۔ پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی نے اپنے لکچر کے دوسرے حصہ میں بتایا کہحضرت غوث صمدانی  ؒ نے بحیثیت مرشد کامل اور مصلح دوراں ارشاد و اصلاح کے فرائض کی ادائیگی کا کام ایسے وقت اور ماحول میں شروع کیا جب کہ پورا معاشرہ فکری و عملی بے راہ روی اور ہنگامہ خیز انتشار اور فتنوں سے دوچار تھا۔ قول و فعل کے تضاد، صالح اقدار کی پامالی، اقتدار کی ہوس، نفس پرستی، حق ناشناسی، اخلاقی انحطاط، دین و دیانت سے بیگانگی، ریا کی گرم بازاری، گروہ بندیاں، فکر و نظر کے اختلاف، جبر و استبداد، ظلم و زیادتی اور شخصی کردار و نیز جماعتی نظم کا فقدان تھا ان حالات میں حضرت پیران پیرؒ نے اپنی مثالی باعمل شخصیت، اعلیٰ اخلاق و کردار، علم و حکمت، ارشادات ، مواعظ حسنہ اور تعلیمات حقہ کے ذریعہ تعلیم و تربیت، اصلاح معاشرہ اور لوگوں کے افکار و اعمال کو سدھارنے کا عظیم فریضہ نہایت موثر اور کامیاب طریقہ سے پورا کیا۔ حضرت سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی  ؒ نے مسلسل چار دہوں پر مشتمل اپنے رشد و ہدایت اور اصلاح کے مشن کے ذریعہ گمراہ، بدعات میں مبتلا، سرکش، معصیت اور نافرمانی کے اندہیروں میں ڈوبے ہوے ماحول کو حق شناس، دیندار اور صالحیت سے بھر پور معاشرہ میں بدل دیا۔ افکار کی تطہیر اور اعمال میں حقانی تنظیم کے ذریعہ ایک روح پرور کیفیت پیدا کر دی۔ حضرت غوث الثقلینؒ نے خیر الامم کو اس کے مرتبہ کمال کا احساس دلایا اور مسلمانوں کی عظمت رفتہ کو لوٹانے کے سلسلہ میں جو کاوشیں فرمائیں وہ ناقادبل فراموش ہیں آپ نے ملت اسلامیہ کی شیرازہ بندی کی اور لوگوں کے قلوب میں ایمان و یقین ،صداقت و عدالت کی حرارتوں کو تیز کر کے انھیں اطاعت حق تعالیٰ، اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، اعلیٰ اخلاق، فکر و عمل کی صالحیت، اخوت و باہمی محبت کے فیوض و برکات کا احساس دلایا۔ پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی نے کہا کہ وابستگان سلسلہ عالیہ قادریہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ پہلے وہ خود اپنے امام الطریق اپنے مرشد و رہبر حضرت غوث الثقلین سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی  ؒ کے ارشادات، ہدایات اور تعلیمات پر خلوص دل کے ساتھ عمل پیرا ہوںاور پھر دوسروں تک ان نورانی تعلیمات اور پیام غوثیت مآب پہنچانے کے لئے کمربستہ ہوجائیں۔ سلسلہ کے اجالوں کو دوسروں تک پہنچانے کا ایک موثر طریقہ یہ ہے کہ پہلے خود ہی حضرت غوث الثقلینؒ کی تعلیمات اور بے مثال سیرت و کردار کی نورانیت سے تابناک ہو جائیں تاکہ دیکھنے والا دیکھ کر سمجھ جاے کہ یہ سچا قادری ہے قرآن و سنت کا تابعدار و اطاعت گزار، پیران پیر کا مطیع و مرید ہے۔اجلاس کے اختتام سے قبل بارگاہ رسالت پناہی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں سلام تاج العرفاءؒ پیش کیا گیا۔ ذکر جہری اور دعاے سلامتی پر آئی ہرک کا’’۱۵۴۹‘‘ واں تاریخ اسلام اجلاس تکمیل پذیر ہوا۔ الحاج محمد یوسف حمیدی نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔