ظہور اقدسؐ سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اجداد گرامی ؑ آپؐ کی رونق افروزی کی نوید دیا کرتے

اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا ( آئی ہرک) کا ’’۱۵۶۲‘‘ واں تاریخ اسلام اجلاس۔پروفیسرسید محمدحسیب الدین حمیدی کا لکچر

حیدرآباد ۔۲۸؍جنوری( پریس نوٹ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے اصلاب فاخرہ اور ارحام طاہرہ کی طرف مصفیٰ کر کے منتقل کر تا رہا‘‘۔ بعثت محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بارے میں تعمیر کعبہ کے بعد حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے جو دعا کی تھی وہ سورہ بقرہ میں موجود ہے ۔ آپ نے دعا فرمائی کہ ’’اے رب ! انھیں (اہل مکہ) میں سے ایک رسول مبعوث فرما…..‘‘۔چنانچہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد مبارک ملتا ہے کہ ’’میں اپنے جد (حضرت)ابراہم خلیل اللہ ؑ کی دعا ہوں اور (حضرت) عیسیٰ ؑ کی بشارت ہوں اور اپنی ماں کا وہ خواب ہوں جو انھوں نے میری ولادت سے قبل دیکھا تھا‘‘۔حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت مبارکہ اور بعثت شریفہ سے متعلق آپ کے اجداد گرامی نے بارہا خواب دیکھا اور اس کا اعلان کیا۔ حضورؐکے جد اعلیٰ حضرت کعب بن لویٔ  ؑ کے بارے میں ملتا ہے کہ آپ اپنی قوم کو جمعہ کے دن جمع کرتے اور بعد حمد و ثناء مختلف نصیحتیں کرتے۔ اسی دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رونق افروزی کی نوید سنایا کرتے۔حضرت عبد المطلب ؓ نے ایک دن حطیم میں خواب دیکھا جس کی تعبیر ’’ظہور اقدسؐ‘‘ سے دی گئی۔ خود حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی والدہ ماجدہ حضرت بی بی سیدہ آمنہ ؑ کا  ولادت پاک سے متعلق خواب مشہور ہے۔ پروفسیر سید محمد حسیب الدین حمیدی جانشین شہزادئہ امام علی موسیٰ رضاؑڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی  ؒ نے آج صبح ۱۰ بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی قدیم میںاسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے زیر اہتمام منعقدہ ’۱۵۶۲‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے پہلے سیشن میں سیرت سید کونین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم (ظہور اقدسؐ سے پہلے) پر لکچرمیں ان حقائق کا اظہار کیا۔ پروفیسرسید محمد حسیب الدین حمیدی نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری ، ایک حدیث شریف کا تشریحی اور ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی مطالعاتی مواد پیش کیا۔ بعدہٗ ۱۲ بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ روبرو معظم جاہی مارکٹ میں منعقدہ دوسرے سیشن میں پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی نے انگلش لکچر سیریز کے ضمن میں حیات طیبہؐ کے مقدس موضوع پراپنا ’۱۲۸۶‘ واں سلسلہ وار لکچر دیا اورایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت صحابی رسول اللہؐ حضرت جعیل بن سراقہ ؓ کی زندگی کے مبارک احوال پیش کئے۔اپنے لکچر کے دوسرے حصہ میں پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دعوت حق پر لبیک کہنے والے حضرت جعیل بن سراقہ ؓ قدیم الاسلام صحابہ میں شامل تھے۔ انھیں سعادت ہجرت بھی نصیب ہوئی اور غزوات مقدسہ میں شرکت کا موقع بھی نصیب ہوا۔ مختلف فنون میں کمال حاصل تھا۔حضرت جعیلؓ فقرائے مہاجرین کے زمرہ میں تھے ۔ حسن سیرت اور باطنی خوبیوں اور محاسن کے باعث ان کے ظاہری جمال کی ثانوی حیثیت تھی۔ معاصرین ان کے حسن اخلاق اور عمدہ معاملت کے قائل و گرویدہ تھے۔وہ مہاجرین اور انصار دونوں میں یکساں مقبول اور پسندیدہ شخصیت کے حامل تھے۔آپ کا نام جعال تھا بعد میں انھیں تصغیر کے ساتھ جعیل کہا گیا۔حضرت جعیلؓ بڑے بہادر اور حوصلہ مند تھے اسی بناء پر انھیں حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے غزوہ احد میں اپنی ہمراہی کا شرف بخشا۔ اثناء راہ جب انھوں نے تردد کا اظہار کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ان کے سینہ پر اپنا دست اقدس پھیر کر انھیں تسکین و راحت قلبی سے نوازا۔یونہی خندق میں بھی انھیں خدمت دین حق کا موقع ملا تھا وہ خندق کی تیاریوں میں جوش و خروش سے منہمک تھے جب ان کا نام حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے تبدیل فرما کر انھیں ’’عمر‘‘ کہہ کر مخاطب فرمایا۔ صحابہ کرام نے اس پر انھیں مبارکباد پیش کی اور چند اشعار بھی سنائے۔ حضرت جعیلؓ  ثعلبی تھے بروایت دیگر بنی سواد میں ان ا شمار ہوتا ہے جو انصار بنی سلمہ سے تھے۔ غنائم ہوازن کی تقسیم کے موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جعیل کو ان کے اسلام کے سپرد کر دیا ہے۔ اس ارشاد پر حضرت جعیل ؓ  تادم زیست نازاں اور مفتخر رہے۔ وہ غزوہ ذات الرقاع کے موقع پر قاصد رسولؐ کی حیثیت سے مدینہ منورہ آئے اور فتح کی خوش خبری سنائی۔ انھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے چند روز کے لئے مدینہ منورہ میں انتظامی ذمہ داری عطا کی تھی جب کہ حضورؐ ایک غزوہ کے لئے مدینہ سے باہر تشریف لے گئے تھے۔حضرت جعیلؓ کی اولاد اور سنہ وفات سے متعلق کتب سیر میں تفصیلات نہیں ملتی۔اجلاس کے اختتام سے قبل بارگاہ رسالت پناہی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں سلام تاج العرفاءؒ پیش کیا گیا۔ ذکر جہری اور دعاے سلامتی پر آئی ہرک کا’’۱۵۶۲‘‘ واں تاریخ اسلام اجلاس تکمیل پذیر ہوا۔ الحاج محمد یوسف حمیدی نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔