عید ہدایت و توفیق الٰہی کی شکر گزاری، انعامات حق تعالیٰ کی احسان شناسی کا دن
آئی ہرک کے ’’۱۶۲۳‘‘ ویں تاریخ اسلام اجلاس میں موضوعاتی مذاکرہ’ ’عیداور مابعدہماری ذمہ داریاں‘‘ ۔ پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی کا لکچر
اللہ تعالیٰ کے کلام جلیل قرآن کریم میں آیا ہے کہ بے شک جو پاک و صاف ہوا وہ با مراد ہوا اور اپنے رب کا نام لے کر نماز پڑھی۔ یہ بھی فرمان حق تعالیٰ ہے کہ اگر تم احسان مانو شکر ادا کرو تو میں تمہیں اور دوں گا۔ اس ارشاد سے واضح ہوتا ہے کہ شکر نعمت سے مزید انعام عطا ہوتے ہیں شکر نعمت اپنی جگہ خاص اطاعت ہے۔ بندوں کو اس بات کی بھی اجازت مرحمت فرمائی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی کے فضل و کرم اور رحمت و عنایت پر خوشیاں منائیں۔ رمضان مبارک کے فرض روزے، قیام رمضان ، سحور و افطار، ذکر و تسبیح کا مشغلہ، اس ماہ مبارک میں قرآن پاک کا نزول، عشرہ آخر کی طاق راتوں میں شب قدر کا ہونا، روزوں اور شب قدر میں قیام کے باعث پچھلے گناہوں کا معاف کیا جانا، صدقات نافلہ خیر خیرات کا سلسلہ، فریضہ زکوٰۃ کی ادائیگی، ابواب رحمت کا واہونا، دوزخ کے دروازوں کا بند ہو جانا، سرکش شیاطین کا پابہ جولاں کر دیا جانا، اوقات صوم میں اکل و شرب و جماع سے پرہیز اور پورے ماہ مبارک میں تمام ظاہری گناہ اور جملہ باطنی گناہوں سے بری ہونا،اجتناب کرنا، رزق میں کشادگی، اول رحمت، درمیان مغفرت اور آخر رمضان نجات کا مژدہ، قرآن پاک کی تلاوت و سماعت، صدقہ فطر کی ادائیگی، صلوٰۃ اللیل اور نماز تہجد کا اہتمام و پابندی،اعمال صالحہ کی توفیق، غرباء و مساکین سے ہمدردی اور ان مستحقین کی اعانت جن سے سلوک کا حکم دیا گیا ہے ایسے پہلو ہیں جو انعامات الٰہیہ سے عبارت ہیں ان پر خوشی و مسرت کا اظہار، ان کا خوب چرچا کرنا اور شکر نعمت میں نماز پڑھنا واجب ہے، عید کا دن اسی سے معنون و مخصوص ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد مبارکہ ہے کہ ہر قوم کی عید ہوتی ہے یہ ہماری عید ہے جو اللہ تعالیٰ کی رحمتوں، افضال و اکرام اور ہدایت و توفیق پر مسرت کا اظہار اور شکر گزاری کا دن ہے۔ عید منانا احسان شناسی اور اظہار شکر کااجتماعی موقع ہے۔ان خیالات کا اظہار آج صبح ۱۰بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی اور ۱۲ بجے دن جامع مسجدمحبوب شاہی مالا کنٹہ روڈ، روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا ( آئی ہرک) کے زیر اہتمام ’۱۶۲۳‘ ویں تاریخ اسلام اجلاس کے دونوں سیشنوں میں منعقدہ موضوعاتی مذاکرہ ’’عیداور ما بعد ہماری ذمہ داریاں‘‘ میں پروفیسر سید محمد حسیب الدین حسینی رضوی حمیدی جانشین شہزادہ امام علی ابن موسیٰ رضاؑ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین حسینی رضوی قادری شرفی ؒنے کیا۔قرآن حکیم کی آیات شریفہ کی تلاوت سے مذاکرہ کا آغاز ہوا۔ نعت شہنشاہ کونین ؐپیش کی گئی ۔ پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی نے بتایا کہ ماہ رمضان میں اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ نعمتوں میں سب سے عظیم قرآن کریم ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے سینہ اطہر پر اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا۔ قرآنی تعلیمات و ہدایت سارے انسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے عام ہیں۔ عید اور مابعد جو ذمہ داریاں اہل ایمان و سعادت پر عائد ہوتی ہیں وہ نئی نہیں ہیں بلکہ ایک پکے سچے مخلص مسلمان کا سال بھر اور زندگی بھر معمول ہوتا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ما بعد رمضان ہماری ذمہ داریاں رمضان شریف کی طرح نماز پنجگانہ کی با جماعت ادائیگی، قرآن پاک کی تلاوت پر مداومت، قرآن پاک کے ارشادات کا سمجھنا، ان پر عمل پیرا رہنا، حدیث شریف کا پابندی سے مطالعہ اور فرامین رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے موافق معمولات، سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی کامل اتباع، اعمال صالحہ کی انجام دہی، حقوق کی حفاظت ، برائیوں سے اجتناب، وقت کی قدر، صفائی و پاکیزگی، خوف خدا، مخلوق خدا کی خدمت، بڑوں کا ادب، چھوٹوں پر شفقت، حلال روزی پر اکتفاء اور اسراف اور فضول خرچی سے بچنا ہے۔ ریا نمود و نمائش سے گریز، اخلاق حسنہ کی روشنی سے اپنے کردار کو تابناک بنانا اور ایسے ہی خیر و فلاح کے لا تعداد پہلوئوں کو اختیار کرنا جیسا کہ رمضان مبارک میں ہر سعادت مند کا طور و طریق تھا ما بعد رمضان تمام سال بلکہ عمر بھر اسی مبارک اور روشن روش پر گامزن رہنا بلا شبہ سعادت ہے۔پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی نے بتایا کہ قرآن حکیم نے عید کی حقیقت کو اس طرح واضح کیا ہے کہ بندہ ہر حال میں اپنے خالق و معبود حقیقی سے رجوع رہے اور عبادت کے ذریعہ اپنے مولیٰ کی کبریائی کا اقرار کرتا رہے۔ اطاعت حق تعالیٰ اور اتباع رسالت پناہی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا انعام عید کی صورت میں عطا ہوتا ہے اسلام میںعید کا تصور سب سے جدا اور منفرد ہے گزشتہ چودہ صدیوں سے مسلمان قرآنی احکام، فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور موافق سنت مطہرہ عید مناتے آرہے ہیں۔ عید الفطر میں نماز کے ساتھ صدقہ فطر کا وجوب عبادت خالق کے ساتھ مخلوق کے حقوق اور خدمت کے لازمہ کو ظاہر کرتا ہے۔ رمضان مبارک کے صالح معمولات پابندیٔ نماز، تلاوت قرآن پاک ، خیر خیرات اور اعمال صالحہ کو ما بعد عید جاری رکھنا ہماری سعادت ہوگی۔ بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میںحضرت تاج العرفاءؒ کا عرض کردہ سلام گزرانا گیا۔ ذکر جہری اور دعاے سلامتی پر آئی ہرک کا یہ ’’۱۶۲۳‘‘ واں اجلاس و مقصدی مذاکرہ’’عید اور ما بعد ہماری ذمہ داریاں‘‘ اختتام کو پہنچا۔جناب محمدمظہر خسرو حمیدی نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔